عمرہ کی ادائیگی ایک نہایت روحانی سفر ہے جو مسلمانوں کو اپنے ایمان کی تجدید اور گناہوں کی معافی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ مقدس عبادت مکہ مکرمہ میں ادا کی جاتی ہے اور اس میں مخصوص ارکان شامل ہیں جیسے احرام باندھنا، طواف کرنا، صفا و مروہ کی سعی کرنا، اور حلق یا تقصیر کرنا۔ ان تمام مراحل کو درست طور پر سمجھنا اور انجام دینا ایک بامعنی اور مقبول عمرہ کی ضمانت دیتا ہے۔
.
عمرہ، جسے "چھوٹا حج" بھی کہا جاتا ہے، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بے پناہ روحانی اہمیت رکھتا ہے۔ اگرچہ یہ حج کی طرح فرض نہیں ہے، لیکن عمرہ کی ادائیگی ایک نہایت بابرکت عمل ہے جو بندے کو گناہوں کی معافی، روح کی پاکیزگی اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ عمرہ سال کے کسی بھی وقت ادا کیا جا سکتا ہے، اس لیے مسلمان جب چاہیں یہ عبادت انجام دے سکتے ہیں۔
یہ رہنمائی آپ کو عمرہ ادا کرنے کے تمام مراحل، نیت، دعاؤں اور ضروری اعمال کے بارے میں مکمل تفصیل فراہم کرے گی۔ ساتھ ہی ہم نے عمرہ کی دعاؤں کی PDF فائل کا حوالہ بھی دیا ہے تاکہ زائرین اسے ڈاؤن لوڈ کرکے اپنے سفر کے دوران آسانی سے استفادہ کرسکیں۔
عمرہ کی حقیقت اور اہمیت
عربی لفظ "عمرہ" کا مطلب ہے "آبادی والے مقام کی زیارت کرنا"۔ اس سے مراد مکہ مکرمہ کی زیارت ہے جہاں مسلمان اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے مخصوص اعمال انجام دیتے ہیں، جن میں احرام، طواف، سعی، اور حلق یا تقصیر شامل ہیں۔
حج ہر سال مخصوص ایام میں (ذوالحجہ کے مہینے میں) ادا کیا جاتا ہے، جبکہ عمرہ پورے سال میں کسی بھی وقت ادا کیا جا سکتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے عمرہ کی فضیلت کے بارے میں متعدد احادیث میں ارشاد فرمایا، جن میں سے ایک مشہور روایت ہے:
"ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے۔"
(صحیح بخاری و مسلم)

عمرہ کی نیت (نِیَّت) اور دعا
عمرہ شروع کرنے سے پہلے ہر مسلمان کو خالص نیت کرنی چاہیے۔ نیت کا مطلب یہ ہے کہ بندہ یہ عبادت صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے انجام دے رہا ہے، نہ کہ کسی دنیاوی مقصد کے لیے۔
نیت کے وقت درج ذیل دعائیں پڑھی جا سکتی ہیں:
لَبَّيْكَ اللّٰهُمَّ عُمْرَةً
"اے اللہ! میں عمرہ کے لیے حاضر ہوں۔"
اللّٰهُمَّ إِنِّي أُرِيدُ الْعُمْرَةَ
"اے اللہ! میں عمرہ ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔"
اللّٰهُمَّ إِنِّي أُرِيدُ الْعُمْرَةَ فَيَسِّرْهَا لِي وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي
"اے اللہ! میں عمرہ کا ارادہ رکھتا ہوں، اسے میرے لیے آسان فرما اور قبول فرما۔"
یہ نیت بندے کی روحانی تبدیلی کا آغاز ہے، جو عاجزی، خلوص، اور اللہ کے حکم کی اطاعت کی علامت ہے۔
عمرہ ادا کرنے کے چار بنیادی مراحل
عمرہ کی ادائیگی چار اہم ارکان پر مشتمل ہے۔ ہر رکن اپنی روحانی حیثیت رکھتا ہے اور ان سب کو صحیح ترتیب سے ادا کرنا ضروری ہے۔
احرام باندھنا (Entering into Ihram)
عمرہ کا پہلا مرحلہ احرام کی حالت میں داخل ہونا ہے، جو پاکیزگی، برابری، اور بندگی کی علامت ہے۔ میقات (حدودِ حرم) پر پہنچنے سے پہلے زائرین کو خود کو تیار کرنا چاہیے۔
مردوں کے لیے:
دو سادہ سفید بغیر سلے کپڑے پہنے جاتے ہیں — ایک کمر پر باندھنے کے لیے (ازار) اور دوسرا اوپر سے اوڑھنے کے لیے (ردا)۔
خواتین کے لیے:
پردہ دار لباس جو پورے جسم کو ڈھانپ لے، سوائے چہرے اور ہاتھوں کے۔ رنگ کی کوئی پابندی نہیں، تاہم سفید لباس زیادہ پسندیدہ ہے۔
احرام باندھنے کے مراحل:
غسل یا وضو کریں۔
مرد خوشبو لگا سکتے ہیں (احرام پہننے سے پہلے)۔
دو رکعت نفل نماز ادا کریں۔
میقات پر پہنچ کر عمرہ کی نیت کریں۔
اس کے بعد تلبیہ کثرت سے پڑھیں:
"لبیک اللہم لبیک، لبیک لا شریک لک لبیک، إن الحمد والنعمة لک والملک، لا شریک لک۔"
(اے اللہ! میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، ساری تعریفیں، نعمتیں اور بادشاہت تیرے ہی لیے ہیں۔)
تلبیہ کا ورد بندے کے جذبۂ اطاعت کو ظاہر کرتا ہے۔
طوافِ عمرہ (Circumambulation of the Kaaba)
مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد زائرین مسجد الحرام میں داخل ہو کر طواف ادا کرتے ہیں۔ طواف میں خانۂ کعبہ کے گرد سات چکر الٹے ہاتھ کی سمت (یعنی بائیں طرف سے) لگائے جاتے ہیں۔
طواف کا طریقہ:
ابتدا حجرِ اسود (کالا پتھر) سے کریں۔
دائیں ہاتھ بلند کر کے "بسم اللہ، اللہ اکبر" کہیں۔
مرد پہلے تین چکر قدرے تیز قدموں سے چلیں (رمل)۔
سات چکر مکمل ہونے پر مقامِ ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز ادا کریں۔
زمزم کا پانی پی کر دعا مانگیں۔
طواف بندگی، اتحاد، اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کی بہترین مثال ہے۔
سعی صفا و مروہ کے درمیان
طواف مکمل کرنے کے بعد زائرین صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرتے ہیں۔ یہ عمل حضرت ہاجرہ علیہا السلام کی یادگار ہے، جنہوں نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے لیے پانی کی تلاش میں ان دو پہاڑیوں کے درمیان دوڑ لگائی تھی۔
سعی کا طریقہ:
صفا پہاڑی سے آغاز کریں اور قبلہ رخ ہو کر دعا کریں۔
صفا سے مروہ کی طرف چلیں (ایک چکر)۔
مروہ سے صفا کی طرف واپسی دوسرا چکر شمار ہوگا۔
کل سات چکر مکمل کریں۔
مرد سبز نشانات کے درمیان ہلکی دوڑ لگائیں، جبکہ خواتین عام رفتار سے چلیں۔ سعی کے اختتام پر شکر ادا کریں اور دعائیں مانگیں۔
حلق یا تقصیر (بال منڈوانا یا تراشنا)
عمرہ کا آخری مرحلہ بال کٹوانا ہے، جو عاجزی، تجدیدِ ایمان اور اللہ کے حضور انکساری کی علامت ہے۔
مردوں کے لیے:
پورے سر کے بال منڈوانا افضل ہے (حلق)، لیکن چھوٹا کرنا (تقصیر) بھی جائز ہے۔
خواتین کے لیے:
ہر لٹ کے آخر سے ایک انگلی کے برابر بال کاٹیں۔
بال کٹوانے کے بعد زائرین احرام کی حالت سے نکل آتے ہیں اور ان پر عام لباس پہننا اور روزمرہ امور جائز ہو جاتے ہیں۔
نتیجہ
عمرہ ایک عظیم عبادت ہے جو بندے کو روحانی پاکیزگی، گناہوں کی معافی، اور قربِ الٰہی کا موقع عطا کرتی ہے۔ اگر زائرین نیت خالص رکھیں، احرام کے آداب، طواف، سعی اور حلق یا تقصیر کے مراحل کو درست طریقے سے ادا کریں تو ان کا عمرہ سنت کے مطابق مکمل ہوتا ہے۔
GoTravel.pk آپ کے لیے عمرہ کی دعاؤں کی PDF، سفری سہولیات، اور ویزا معاونت فراہم کرتا ہے تاکہ آپ کا روحانی سفر آسان اور بابرکت ہو۔
اللہ تعالیٰ آپ کے عمرہ کو قبول فرمائے اور آپ کے سفر کو سکون، ایمان اور مغفرت کا ذریعہ بنائے۔ آمین۔



